menu-icon menu-icon
جائزہ

إن احلمد هلل، حنمده ونستعينه ونستغفره، ونعوذ باهلل من شرور أنفسنا وسيئات أعمالنا. من يهده اهلل فال مضل له، ومن يضلل فال هادي له.

وأشهد أن لا إله إلا الله، وحده لا شريك له، القائل سبحانه: "+ ﭞ ﭟ ﭠ ﭡ ﭢ ﭣ ﭤ ﭥ ﭦ ﭧ ﭨ ﭩ ﭪ ﭫ ﭬ ﭭ ﭮ ﭯ ﭰ ﭱ ﭲ " "

(الجمعة: 2)
 

وأشهد أن محمداً عبده ورسوله , الذي امتن الله على عباده ببعثته فقال: "+ ﯣ ﯤ ﯥ ﯦ ﯧ ﯨ ﯩ ﯪ ﯫ ﯬ ﯭ ﯮ ﯯ ﯰ ﯱ ﯲ ﯳ ﯴ ﯵ ﯶ ﯷ ﯸ ﯹ ﯺ ﯻ"

(آل عمران :164 )
 

الله تعالی نے اپنے رسول محمد aكو تمام انسانوں كی طرف ہدایت اور دین حق دے كر مبعوث فرمایا تاكہ آپ انہیں ظلمتوں سے روشنی ،اور كھلی گمراہیوں سے كامل ہدایت كی طرف نكال لائیں ، اسی سے ان كے سینوں میں انشراح اور دلوں كوسكون میسر ہوگا، كیونكہ (ہدی) نفع بخش علم كا نام ہے اور (دین حق) عمل صالح كانام ہے ، چنانچہ انہیں دونوں عظیم بنیادوں پر خوش گوار زندگی كی عمارت قائم ہے ۔

عقائد ، عبادات اور باہمی معاملات سے مربوط بندوں كی جملہ ضروریات كی خاطر اللہ نے اپنی كتاب عزیز كو ضامن ٹھہرایا ہے ، اورسنت مطہرہ كی آمد نے تواس میں پائے جانے والے اجمال كی وضاحت، اورمبہم كی تفسیر ، اور عمومیت كی تفصیل سے اس میں چار چاند لگا دی ہے ، جیسا كہ رسول اكرم aكا فرمان ہے : "أَلا إِنِّي أُوتِيتُ الْكِتَابَ، وَمِثْلَهُ مَعَهُ » ” مجھے قرآن اور اسی جیسی ایك اور چیز سے نوازا گیا ہے"

(و داود:4604 , صحيح)
 

اسلامی عقیدہ اس دین كا كھمبا ، اس كی بنیاد ، اس كی طاقت و قوت اور تمام ادیان پر غالب آنے كا راز ہے،اس لئے كہ اس كے دامن میں یكتائے روزگار خصوصیات پھل پھول رہی ہیں، جس كی چند جھلكیاں ذیل كے سطور میں پیش ہیں :

1. -توحید:صرف ایك اللہ كی عبادت كرنا اور صرف رسول اكرم aكی اتباع وپیروی كرنا ۔

2. -توقیف:یہ رب كی طرف سے حاصل شدہ ہے ،قرآن و حدیث كے ساتھ محصور ہے ، كوئی راے اور قیاس اس كو شامل نہیں۔

3. -شیطان كے پھندے میں گرفتار ہونے سے پہلے یہ اس فطرت سلیم كے عین مطابق ہے جس پر اللہ نے لوگوں كو پیدا كیا ہے ۔

4. -یہ اس صریح عقل كے عین مطابق ہے جو شكوك وشبہات اور شہوتوں سے محفوظ ہے۔

5. شمولیت:كائنات , زندگی اور انسان كی تمام پہلووں كو بھر پور اجاگر كرتا ہے

6. مشابہت:ان میں ہرایك دوسرے كی تصدیق كرتے ہیں ، ان میں باہم كوئی تناقض اور تفاوت نہیں

7. میانہ روی :گفتگو میں اختلاف رونما ہونے كی صورت میں افراط و تفریط سے ہٹ كر راہ اعتدال كے میزان كا كردار نبھاتا ہے

مذكورہ بیان كردہ خصوصیات كے نتائج و ثمرات:

1. اللہ رب العالمین كی بندگی كا حصول ، اور بندوں كی غلامی سے آزادی

2. اللہ رب العالمین كے رسول كے اتباع پر عمل درآمد،اور بدعت و اہل بدعت سے آزادی

3. اللہ حكمت والے خالق و مدبر سے ربط و تعلق كے ذریعہ نفسیاتی راحت ، دلی سكون كا حصول

4. فكری قناعت ، عقلی بے راہ روی ، تناقض و خرافات سے سلامتی

5. روح اور جسم كی ضروریات كی برآوری ، اعتقاد اور چال چلن كے درمیان مكمل كمال یعنی دونوں میں كوئی كمی نہیں

واضح رہے كہ موضوع عقیدہ كی فكرمندی ہمیشہ علمائے امت كو دامن گیر رہی ، اور اس كی تعلیم اور عمل درآمد كی خاطر انتھك كوشش كرتے رہے ، اور اس سلسلے میں كبھی مختصر متن تو كبھی مطول شرح تصنیف فرماتے رہے ، اور بسا اوقات سلف صالحین كے اجمالی اعتقاد كی وضاحت تو كبھی خاص مسئلہ كی تو ضیح كرتے ، اور كبھی گمراہ كن بدعتوں اور ان كے اہلیان كے ردو ابطال میں خامہ فرسائی كرتے ہوئے نظر آتے

مسائل اعتقاد كو ذہن سے قریب كرنے كی یہ ادنی كوشش ہے ،اور اس میں مشہور حدیث جبرئیل میں بیان كردہ ایمان كے چھ اصول پر مبنی نبوی ترتیب كا بھر پور رعایت كرتے ہوئے اسی انداز پر مرتب كیا ہے ، اور صرف دونوں وحی كتاب عزیز اور سنت مطہرہ ہی پر اعتماد كیا گیا ہے ، اور ہر اصل كے ضمن میں اس كے متفرق موضوعات كو بیان كردیا گیا ہے ، ساتھ ہی اس موضوع میں را ہ حق سے بھٹكے ہوئے لوگوں كی وضاحت اور طوالت پسندی سے بچتے ہو ئے ان پر معقول رد بھی كیا ہے

اس بنیاد پریہ عقیدہ طوالت اور اختصار كے بیچ ایك اچھی نگارش ہے ، سہولت اور وضاحت اس كی ایك ایسی پہچان ہے كہ اس سے مسلمان كا ہر فرد بھر پور استفادہ پر متمكن ہوسكتاہے ،اور آسان عبارت و موضوعی ترتیب كی روشنی میں سلف كے مجمل اعتقاد كے مقصود كو پوری مہارت كے ساتھ حاصل كرسكتا ہے ، اسی كے پیش نظر میں نے اس كتاب كانا م " العقيدة الميسرة من الكتاب العزيز والسنة المطهرة " ”كتاب عزیز اور سنت مطہر ہ سے ماخوذ آسان عقیدہ “ركھا ہے

الله سے یہی دعا ہےكہ ہمارے اس عمل كو وہ اپنے بندوں كے لئے نفع بخش اور خالص اپنی خوشنودی كے حصول كا ذریعہ بنادے وصلى الله وسلم على نبينا محمد ,وعلى آله وصحبه أجمعين.